1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں یکم اپریل سے بھنگ کا استعمال قانونی ہو گا

30 مارچ 2024

ذاتی استعمال کے لیے 25 گرام تک خشک بھنگ لے جانا قانونی ہو گا جبکہ ایک خاص مقدار تک بھنگ گھر میں بھی کاشت کی جا سکے گی۔ اپوزیشن جماعتیں اور صحت عامہ کے گروپ اس حکومتی اقدام پر شدید تنقید کر رہے ہیں۔

Cannabis Legalisierung der Bundesregierung
تصویر: Frank Hoermann/SvenSimon/picture alliance

جرمن چانسلر اولاف شولز کی مخلوط حکومت یکم اپریل  بروز پیر سے بھنگ کو جزوی طور پر قانونی حیثیت دینے کے اپنے فیصلے کا نفاذ کرے گی۔ تاہم منشیات کی اس قسم تک رسائی سیدھی نہیں ہوگی۔ آئیے اس بارے میں نئے قوانین کا جائزہ لیں:

 یکم اپریل سے ذاتی استعمال کے لیے 25 گرام تک خشک بھنگ لے جانا قانونی ہو جائے گا، جو کہ 80 سگریٹ بنانے کے لیے کافی ہے۔ تاہم اس مقدار کا انحصار استعمال پر بھی منحصر ہے۔ ایک بالغ فرد کے لیے تین پودے اگانے اور 50 گرام خشک بھنگ کی حد کے ساتھ اس کی گھریلو کاشت کی بھی اجازت ہو گی۔

جرمنی کی اتحادی حکومت میں شامل جماعتیں بھنگ کے استعمال اور خریدوفروخت کے حوالے سے قوانین کو مزی نرم کرنے کی خواہش مند ہیںتصویر: Bernd von Jutrczenka/dpa/picture alliance

 تاہم اسکولوں، کنڈرگارٹنز، کھیل کے میدانوں اور عوامی کھیلوں کی سہولیات کے 100 میٹر کے دائرے میں منشیات کا استعمال ممنوع رہے گا۔ پیدل چلنے والے علاقوں میں صبح سات بجے سے شام آٹھ بجے کے درمیان سگریٹ نوشی پر بھی پابندی ہوگی۔

 بھنگ کاشت کرنے کی اجازت

جرمنی یکم جولائی سے بھنگ  کی کاشت کی باقاعدہ انجمنیں قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے تاکہ لوگوں کو قانونی طور پر منشیات حاصل کرنے  کے قابل بنایا جا سکے۔ ان نام نہاد کینابس کلبوں میں ہر ایک میں 500 ممبران ہوں گے اور وہ ہر رکن کو ماہانہ زیادہ سے زیادہ 50 گرام خشک بھنگ فروخت کر سکیں گے۔

21 سال سے کم عمر کے بالغوں کو ماہانہ 30 گرام بھنگ تک محدود رکھا جائے گا، جس میں سائیکو ایکٹیو مادہ ٹیٹراہائیڈروکانابینول (THC) کا 10 فیصد سے زیادہ نہیں ہوتا ہے۔ کلبوں میں ملنے اور بھنگ پینے کی اجازت نہیں ہوگی اور ممبرشپ ایک وقت میں ایک کلب تک محدود ہوگی۔ بھنگ حاصل کرنے کا واحد قانونی طریقہ یہ ہوگا کہ یا تو اسے گھر پر کاشت کیا جائے یا اسے کینابس کلبوں کے ذریعے حاصل کیا جائے، یہ دونوں طریقے ان لوگوں تک محدود ہیں، جو کم از کم چھ ماہ سے جرمنی میں مقیم ہوں۔

جرمنی میں نئے قوانیں کے نفاز کے بعد بھنگ کی ایک مقررہ مقدار گھر میں گاشت کرنے کی اجازت بھی ہو گی تصویر: Katerina Solovyeva/Zoonar/picture alliance

اپوزیشن کی شدید مخالفت

 ان پابندیوں کا مقصد حزب اختلاف کی جماعتوں خاص طور پر قدامت پسند سی ڈی یو اور سی ایس یو کے  اتحاد کے ان خدشات کو دور کرنا ہے کہ نیا قانون "منشیات کی سیاحت" کی حوصلہ افزائی کر سکتا ہے۔ چانسلر شولس کی پارٹی سوشل ڈیموکریٹس،  اور ان کی اتحادی گرینز اور کاروبار سرگرمیوں کو بڑھانے کی حامی ایف ڈی پی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ مزید نرمی لاتے ہوئے بھنگ دکانوں میں فروخت کرنے کی اجازت دیں گے، یہ اقدام یورپی یونین نے مسترد کر دیا تھا۔

 کچھ علاقوں میں دکانوں یا فارمیسیوں میں دوائیوں کی فروخت پر مقدمہ چلانے کے لیے اب ایک دوسرا قانون زیر غور ہے۔ حکومت کا اصرار ہے کہ نیا قانون بھنگ سے منسلک صحت کے خطرات کو کم کرے گا کیونکہ اس سے بلیک مارکیٹ میں آلودہ مادوں سے لیس بھنگ کے مسئلے سے نمٹا جائے گا۔

جرمن اپوزیشن جماعتیں بھنگ کے استعمال کی قانونی اجازت دینے کی شدید مخالف ہیںتصویر: Robin Utrecht/picture alliance

لیکن طبی انجمنوں اور صحت عامہ کے گروپوں کی طرف سے اس قانون کو بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ ا س حوالے سے اُن علاقائی حکام کی طرف سے بھی شکایات سامنے آئی ہیں، جنھیں اس قانون کے نفاذ کی نگرانی کاسونپا گیا ہے۔

انہیں خدشہ ہے کہ ان پر اضافی بوجھ پڑھ جائےکیونکہ انہیں ایسے جرائم کے لیے پہلے سے عائد قید اور جرمانے کی سزاؤں کو واپس لینا پڑے گا، جو نئے قانون کے تحت قابل سزا نہیں ہیں۔ حزب اختلاف کے قدامت پسندوں کے رہنما فریڈرک مرز پہلے ہی خبردار کر چکے ہیں کہ اگر ان کی جماعت 2025 ءکے انتخابات کے بعد دوبارہ اقتدار میں آتی ہے تو وہ ''اس قانون کو فوری طور پر منسوخ کر دے گی۔‘‘

ش ر/ ر ب (اے ایف پی)

بھنگ، جرمنی میں کھلے عام ملے گی

00:54

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں